بے ریاستی یا بے وطنی

پناہ گزینوں سے متعلق اپنے مینڈیٹ کے علاوہ، UNHCR وہ ایجنسی بھی ہے جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بے وطنی سے نمٹنے کے لیے ذمہ داری دی ہے۔

بے وطن شخص وہ ہوتا ہے جسے کسی بھی ریاست نے اپنے قانون کے تحت قومی نہیں سمجھا۔ UNHCR کا اندازہ ہے کہ دنیا بھر میں کم از کم 10 ملین لوگ بے وطن ہیں۔ بے وطنی مختلف وجوہات کی بناء پر ہوسکتی ہے، بشمول مخصوص نسلی یا مذہبی گروہوں کے خلاف امتیازی سلوک یا جنس کی بنیاد پر؛ نئی ریاستوں کا ظہور اور موجودہ ریاستوں کے درمیان علاقے کی منتقلی (ریاست کی جانشینی)؛ اور قومیت کے قوانین کا تصادم۔

وجہ کچھ بھی ہو، بے وطنی کے تقریباً ہر ملک اور دنیا کے تمام خطوں میں لوگوں کے لیے سنگین نتائج ہوتے ہیں۔ بے وطن افراد کو اکثر حقوق کی ایک حد تک محدود رسائی ہوتی ہے جیسے کہ شناختی دستاویزات، روزگار، تعلیم اور صحت کی خدمات۔ بے وطنی جبری نقل مکانی کا باعث بن سکتی ہے جس طرح جبری نقل مکانی بے وطنی کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ وطن ہی ہوتے ہیں جو شہریت دینے سے متعلق قوانین بناتے ہیں لہذا یو این ایچ سی ار مختلف حکومتیں خواں میں متحدہ کی ایجنسیز اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کر کے اس بے وطنی کے مسئلے کو دیکھتا ہے

بے وطنی کے خاتمے پر کام کرنے والی تنظیمیں

دیہی علاقوں کے لیے انسانی وسائل کی ترقی (DHRRA) ملائیشیا یہ ایک تنظیم ہے جو رضاکارانہ, غیر سیاسی اور غیر منافہ بخش ہے. 2009 سے بے وطن افراد کی مدد کے لیے کام کر رہی ہے DHRRA تنظیم ان بے وطن افراد کو معلومات اور قانونی مدد فلاں ہم کرتی ہے جو شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں یا وہ ڈاکومنٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں جس سے اپنی شہریت کا ثبوت دے سکیں

دیہی علاقوں کے لیے انسانی وسائل کی ترقی (DHRRA)

پتہ: 301 اور 302 بلاک ای کیلانہ پارک ویو، نمبر 1، ایس ایس 6/2، کیلانہ جایا 47300 پیٹلنگ جایا، سیلنگور، ملائیشیا